شوبز کی خبریں

شوبزانڈسٹری کے لوگ فہد مصطفیٰ سے نفرت کرنے لگے، بڑا انکشاف

اداکار فہد مصطفیٰ نے اپنے ایک انٹرویومیں کہا ہے کہ شوبزانڈسٹری کے لوگ مجھ سے نفرت کرتے ہیں۔

پاکستانی سلمان خان کہے جانے والے باصلاحیت اداکارفہد مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ میں اپنی قابلیت کی وجہ سے یہاں موجود ہوں اور اگرمیں باصلاحیت نہیں ہوتا تو کب کا گھر بیٹھ چکا ہوتا۔

اداکاری کی بات کی جائے یا میزبانی کی، فلموں کی بات کی جائے یا ڈراموں کی فہد مصطفیٰ نے ہرشعبے میں قسمت آزمائی کی ہے اورخوب کامیاب رہے ہیں۔ پے درپے ہٹ فلمیں دینے والے فہد مصطفیٰ گزشتہ سات برسوں سے ’’جیتو پاکستان‘‘ نامی گیم شو کی میزبانی نہایت کامیابی سے کررہے ہیں۔

حال ہی میں انہوں نے پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے یوٹیوب چینل پرنہایت ہی مزیدارانٹرویو دیا اوردل کھول کراپنی باتیں شعیب اختر اوراپنے چاہنے والوں کے ساتھ شیئر کیں۔ شعیب اختر نے فہد مصطفیٰ سے ان کی پہلی تنخواہ کے بارے میں پوچھا کہ کتنی ملی تھی اورکیا کیا تھا جس کے جواب میں فہد نے کہا کہ انہوں نے اپنے پہلے ڈرامے میں ہمایوں سعید کے بیٹے کا کردار ادا کیا تھا۔

یہ سن کر شعیب اختر ہنس پڑے اور کہا وہ آج بھی تمہارا باپ ہے جس پرفہد مصطفیٰ نے ہنستے ہوئے کہا نہیں وہ میرا بہت اچھا دوست ہے۔ مجھے اس ڈرامے میں کام کرنے کے 3000 روپے ملے تھے اوران پیسوں سے سم کارڈ خرید کررکھ لیا تھا کیونکہ فون خریدنے کے پیسے نہیں تھے۔ اس زمانے میں سم کارڈ بہت مہنگا ہوا کرتا تھا۔

فہد مصطفیٰ نے بتایا کہ میرے اندرکا اداکار سب سے پہلے بہروز سبزواری نے پہچانا۔ انہوں نے کہا تھا کہ فہد تم ایک دن اداکاری کروگے، تاہم میں نے ان کی بات کو ابتدا میں زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا تھا۔

فہد مصطفیٰ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ آج سے سات سال قبل میں اتنا دلبرداشتہ ہوگیا تھا کہ میں نے اداکاری چھوڑدی تھی کیونکہ یہاں کے تمام اداکاربالی ووڈ جارہے تھے۔ فہد مصطفیٰ نے نہایت افسوسناک لہجے میں کہا کہ ہماری پاکستانی عوام یہ سوچتی ہے کہ اگرپاکستانی اداکاربھارت نہیں گئے تو شاید انہیں اداکاری آتی ہی نہیں کیونکہ انہیں بلایا ہی نہیں گیا۔

فہد نے کہا میں آپ کوسچ بتاؤں تو مجھے بھارت سے کبھی بلایا ہی نہیں گیا تاہم بہت بعد میں ایک شخص سے میری ملاقات ہوئی بالی وڈ جانے کے لیے، لیکن جس طرح کا کردار وہ آفر کررہے تھے اس سے بہتر میں پاکستان میں کررہا تھا۔ اس دوران ایک بڑی اچھی چیزہوگئی جب سارے اداکار بالی ووڈ جارہے تھے تو یہاں صرف میں اور ہمایوں بچے اورمیں نے جاوید شیخ صاحب سے مذاق میں ایک بات کہی کہ جب سب چلے جائیں گے تو میں پاکستان کو ٹیک اوورکرلوں گا اورایسا ہی ہوا۔ ہمارے یہاں کے ہدایت کار فلم بنانا چاہتے تھے لہذا انہوں نے مجھے کاسٹ کیا اور پھر میری فلم ’’نامعلوم افراد‘‘ نے پاکستان فلم انڈسٹری کو بدل کر رکھ دیا۔

شعیب اختر نے کہا میں نے کافی اداکاروں سے پوچھا ہے کہ فہد مصطفیٰ اداکارکیسا ہے انہوں نے کہا اچھا نہیں ہے اور جب پوچھا ہیرو کیسا ہے تو کہا ہم سب سے آگے ہے۔ جس پر میں نے کہا تو پھر اداکار اچھا کیوں نہیں ہے جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم جیلسی کی وجہ سے ایسا کہہ رہے ہیں۔ فہد مصطفیٰ کام بہت اچھا کرتا ہے لیکن ہم کیا کریں دل سے اس کی تعریف نہیں نکلتی۔ شعیب اختر نے فہد مصطفیٰ سے سوال کیا کہ کیا یہ سچ ہے؟ جس پر فہد نے کہا کہ میں نے زندگی میں صرف ایک چیز سیکھی ہے کہ کسی سے مقابلہ نہیں کرنا اپنی انڈسٹری بنانی ہے اوراپنے طریقے سے کام کرنا ہے۔ مجھے کام کرنے کا بے حد شوق ہے لیکن دوسرے محنت کرنے کے بجائے پہلے شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

شعیب اختر نے کہا فہد مصطفیٰ آپ انڈسٹری میں لمبے عرصے سے کام کررہے ہیں جب کہ دوسرے آتے ہیں ایک فلم یا ڈراما بناتے ہیں اورغائب ہوجاتے ہیں جس پر فہد مصطفیٰ نے کہا مجھ سے نفرت کرتے ہیں انڈسٹری والے اگرمیں قابل نہیں ہوتا تو کب کا گھر پر بیٹھا ہوتا۔

شعیب اخترنے فہد مصطفیٰ کا موازنہ بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان سے کرتے ہوئے کہا کام کی بھوک جومیں نے آپ میں دیکھی ہے وہی بھوک شاہ رخ خان میں بھی ہے۔ ایک بار شاہ رخ نے مجھ سے کہا تھا کہ مجھے کام کرنا ہے یہاں تک کہ مجھے مرنا بھی سیٹ پرہی ہے۔ کام کی یہی بھوک آپ میں دیکھ کر مجھے بے حد خوشی ہوتی ہے۔ میں نے صرف شاہ رخ کو، آپ کو اور عامر خان کو دیکھا ہے جنہیں کام کا مزہ آتا ہے باقی سب کو شہرت اورپیسے چاہیئں۔

 

 

Related Articles

Back to top button