کاروباری خبریں

معصوم لوگوں کے پیسوں میں کٹوتی کرنے والوں کو کیا سزا دی جائے؟ حکومت نے اہم اعلان کر دیا

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں تخمینے کی نسبت کورونا سے اموات اور کیسز کی تعداد کم ہے۔

وزیراعظم کی سربراہی میں ہونے والے کورونا سے متعلق اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں ڈاکٹر ظفرمرزا نے بتایا کہ پاکستان میں 15800 کے قریب افراد کورونا سے متاثر ہوئے، 4 ہزار کے قریب لوگ صحت یاب ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرنٹ لائن ورکرز کی حفاظت کیلئے فکرمند ہیں، دنیا بھرمیں فرنٹ لائن ورکرز میں متاثرہونے کی شرع 12 فیصد ہے۔ظفرمرزا نے کہا کہ فرنٹ لائن ورکرز کیلیے پیکج کا اعلان چند دنوں میں ہوجائیگا، پاکستان میں حفاظتی کٹس کی دستیابی کا مسئلہ نہیں ہے، این 95 کے علاوہ تمام حفاظتی سامان مقامی سطح پر تیار ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے نے حکمت عملی تیار کی ہے کہ تمام سامان اسپتالوں میں براہ راست پہنچایاجائیگا اور حفاظتی سامان کے استعمال کیلیے ڈاکٹروں اور طبی عملے کو تربیت دی جائیگی۔ظفرمرزا نے کہا کہ 17 ہزار سے زیادہ ہیلتھ ورکرز کو خدمات کیلئے سوال نامہ بھیج رہے ہیں، ان افراد کو مقامی سطح پر سرگرمیوں میں شامل کریں گے۔اس موقع پر احساس پروگرام کی چیئرپرسن ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس ایمرجنسی کیش کی تقسیم کا جمعرات کو22 واں دن تھا ، اضلاع، شہروں میں امدادکی تقسیم کی تفصیلات ویب سائٹ پردی ہیں، امداد کی شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے تمام تفصیلات 10 دن پہلے شائع کی تھیں۔

ثانیہ نشتر نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں ایس ایم ایس سروس 8171 کی بنیاد پر رقم تقسیم کررہے ہیں، بدعنوانی میں ملوث افراد کیخلاف حکومت متحرک ہے، معصوم لوگوں کے پیسوں میں کٹوتی کرنیوالوں کو جیل بھیجاجائیگا، کچھ لوگوں نے انگوٹھوں کے نشان کی تصدیق نہ ہونیکی شکایت کی ہے، نادرا کے دفاتر میں ان افراد کے انگوٹھوں کی تصدیق ہوگی۔انہوں نے کہا کہ کچھ حقداروں کو امداد نہ ملنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں، احساس پروگرام کی جانب سے کنفرمیشن پیغام ملنے کے بعد امداد مل سکتی ہے، چاہتے ہیں رقم کی تقسیم کے سینٹروں پر رش نہ لگے، تمام افراد مقررہ تاریخ میں ہی رقم وصول کرنے جائیں۔

Related Articles

Back to top button