کاروباری خبریں

اسٹیٹ بینک کی مداخلت سے ڈالر کی اُڑان دھڑام سے نیچے گرگئی، کاروباری افراد کیلئے خوشخبری

کورونا وائرس اس وقت ملکی معیشت پر بھی اثر انداز ہو رہاہے جس کے باعث ڈالر پاکستان کی تاریخی بلندیوں کو چھونے کے بعد اسٹیٹ بینک کی مداخلت سے واپس آنا شروع ہو گیاہے اور دوران ٹریڈنگ اڑھائی روپے سستا ہو گیاہے۔

کورونا وائرس نے اب قیمتی جانوں کے بعد معیشتوں کو بھی نگلنا شروع کر دیاہے جس کے اثرات اب پاکستانی معیشت پر بھی ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر اور گرتی ہوئی اسٹاک مارکیٹ میں واضح دیکھے جا سکتے ہیں۔

آج صبح کاروبار کا آغاز ہوا تو انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں ایک روپیہ 87 پیسے اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر 168 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیاہے تاہم یہ پرواز مسلسل جاری نہیں رہ سکی اور اسٹیٹ بینک نے مداخلت کرتے ہوئے روپے کی قدر کو سہا را دیا جس کے بعد ڈالر اڑھائی روپے کم ہو کر دوران ٹریڈنگ 165 روپے تک آ گیاہے۔

یاد رہے کہ ڈالر کی قیمت میں گزشتہ چار دن کے دوران 8 روپے 20 پیسے اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔ گزشتہ روز کے مقابلے ڈالر ایک روپیہ 13 پیسے سستا ہواہے۔

دنیا بھر میں جب بھی کرنسی کی قدر گرتی ہے تو اسٹیٹ بینک یا پھر حکومت مداخلت کرتی ہے اور سہارا فراہم کرتی ہے۔

Related Articles

Back to top button